گھر تعمیر کرانا مشکل ترین کاموں میں شمار کیا جاتا ہے لیکن اب اس
مشکل کو آسٹریلیا کے ایک سائنسدان نے حل کردیا ہے جس نے ایسا روبوٹ
تیارکرلیا ہے جو بغیر تھکے ہی صرف 2 دن میں جھٹ پٹ مکان تعمیرکرسکتا ہے۔
انسان ہزاروں برس سے روایتی اندازمیں اینٹیں لگاتا آرہا ہے جو بہت سست
اوروقت طلب طریقہ ہوتا ہے آسٹریلوی ماہر کیا جانب سے تیارکیا جانے والا یہ
روبوٹ صرف ایک گھنٹے میں ایک ہزار اینٹیں جماسکتا ہے جس کے لیے پہلے وہ
تھری ڈی انداز میں اطراف کا جائزہ لیتا ہے اور پھر اپنا کام شروع کرتا ہے
اس طرح یہ روبوٹ ایک سال میں 150 مکانات تعمیر کرسکتا ہے۔
اس جدید روبوٹ سے 28 میٹر طویل ایک بازو جڑا ہے جو اینٹیں اٹھانے، اور
انہیں ترتیب میں رکھنے کا کام کرتا ہےاگر آپ
کمپیوٹر ایڈڈ ڈیزائن ( کیڈ)
کے ذریعے روبوٹ کو مکان کا تھری ڈی جائزہ دکھائیں تو وہ حساب لگا کر یہ بھی
بتاسکتا ہے کہ مکان کی تعمیر میں کتنی اینٹیں درکار ہوں گی جب کہ دلچسپ
بات یہ ہے کہ اینٹوں پر سیمنٹ لگانے کا کام بھی روبوٹ ازخود انداز میں کرتا
ہے۔ روبوٹ کی تیاری میں 10 سال لگے جب کہ اس پر 70 لاکھ ڈالر(پاکستانی 70
کروڑ روپے ) کی لاگت آئی ہے۔
روبوٹ کے مؤجدمارک پیواک کا کہنا ہے کہ اس مکمل خودکار روبوٹ کے ذریعے
تعمیرات کے عمل کو تیز تر کیا جائے کیونکہ مکان بنانے کے عمل میں اینٹیں
رکھنا ہی سب سے مشقت اور وقت طلب کام ہوتا ہے اور اب جدید ٹٰیکنالوجی سے اس
میں تیزی آنی چاہئے۔
Introduction to Construction Robotics and the... by TheExpressNews