پیر کو شائع ہونے والے انفارمیشن سیکورٹی فرم ڈیجیٹل آرٹس کے سروے میں بتایا گیا کہ ان میں سے دس فیصد لڑکیاں کم از کم 15 گھنٹے موبائل ڈیوائسز پر صرف کرتی ہیں۔
تاہم، اسی عمر کے لڑکے روزانہ چار گھنٹے اپنے موبائل فونز پر خرچ کرتے ہیں۔
سروے سے سامنے آیا کہ یہ نوعمر لڑکے اور لڑکیاں اپنے موبائل فونز کو سوشل میڈیا، گیمز، وڈیوز بنانے اور انسٹاگرام جیسی دوسری شیئرنگ ایپس کے لیےاستعمال کرتے ہیں۔
یہ سروے رپورٹ اُس وقت منظرِ عام پر آئی ہے، جبکہ پورٹیبل ٹیکنالوجی کی 'لت 'میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کے مبتلا ہونے پر تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔
چین میں ہونے والی ایک ریسرچ میں بتایا گیا کہ فون کے بہت زیادہ استعمال سے اس طرز کی اعصابی تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں، جس طرح کی تبدیلیاں الکوحل اور کوکین استعمال کرنے سے پیدا ہوتی ہیں۔
ڈیجیٹل آرٹس کا کہناہے کہ جاپان میں کالج جانے والے 96 فیصد نوجوان موبائل فونز استعمال کرتے ہیں، جونیئر ہائی سکول کے طالب علموں میں یہ تناسب 60فیصد تک ہے۔
اسی طرح ،دس سال سے زائد عمر کے سکول طالب علموں میں ہر دس میں سے چار موبائل ڈیوائسز استعمال کرتے ہیں۔